LAHORE, PAKISTAN 🇵🇰 STREET ART: MY OWN HISTORY

“𝕆𝕥𝕙𝕖𝕣 𝕡𝕖𝕠𝕡𝕝𝕖’𝕤 𝕙𝕚𝕤𝕥𝕠𝕣𝕪 𝕔𝕒𝕟 𝕓𝕖 𝕣𝕖𝕒𝕕 𝕔𝕠𝕞𝕗𝕠𝕣𝕥𝕒𝕓𝕝𝕪, 𝕥𝕙𝕖 𝕨𝕒𝕪 𝕒 𝕟𝕠𝕧𝕖𝕝 𝕔𝕒𝕟 𝕓𝕖 𝕣𝕖𝕒𝕕 𝕔𝕠𝕞𝕗𝕠𝕣𝕥𝕒𝕓𝕝𝕪. 𝔹𝕪 𝕞𝕪 𝕠𝕨𝕟 𝕙𝕚𝕤𝕥𝕠𝕣𝕪? 𝕀’𝕞 𝕠𝕟 𝕥𝕙𝕖 𝕣𝕦𝕟 𝕗𝕣𝕠𝕞 𝕞𝕪 𝕠𝕨𝕟 𝕙𝕚𝕤𝕥𝕠𝕣𝕪, 𝕒𝕟𝕕 𝕔𝕒𝕥𝕔𝕙𝕚𝕟𝕘 𝕞𝕪 𝕓𝕣𝕖𝕒𝕥𝕙 𝕚𝕟 𝕥𝕙𝕖 𝕡𝕣𝕖𝕤𝕖𝕟𝕥. 𝔼𝕤𝕔𝕒𝕡𝕚𝕤𝕥. 𝔹𝕦𝕥 𝕥𝕙𝕖 𝕞𝕖𝕣𝕔𝕚𝕝𝕖𝕤𝕤 𝕡𝕣𝕖𝕤𝕖𝕟𝕥 𝕡𝕦𝕤𝕙𝕖𝕤 𝕦𝕤 𝕓𝕒𝕔𝕜 𝕒𝕘𝕒𝕚𝕟 𝕥𝕠𝕨𝕒𝕣𝕕 𝕠𝕦𝕣 𝕙𝕚𝕤𝕥𝕠𝕣𝕪. 𝕋𝕙𝕖 𝕞𝕚𝕟𝕕 𝕜𝕖𝕖𝕡𝕤 𝕥𝕒𝕝𝕜𝕚𝕟𝕘.”
― 𝕀𝕟𝕥𝕚𝕫𝕒𝕣 ℍ𝕦𝕤𝕒𝕚𝕟
.
𝕃𝕒𝕙𝕠𝕣𝕖, ℙ𝕒𝕜𝕚𝕤𝕥𝕒𝕟 🇵🇰
𝟛𝟘 𝕛𝕦𝕝𝕪𝟚𝟚
“دوسرے لوگوں کی تاریخ آرام سے پڑھی جا سکتی ہے، جس طرح ناول کو آرام سے پڑھا جا سکتا ہے۔ میری اپنی تاریخ سے؟ میں اپنی تاریخ سے بھاگ رہا ہوں، اور حال میں اپنی سانسیں پکڑ رہا ہوں۔ فراری لیکن بے رحمی ہمیں دوبارہ ہماری تاریخ کی طرف دھکیل دیتی ہے۔ دماغ بولتا رہتا ہے۔”
-انتظار حسین

Leave a Reply